سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ، کراچی اور حیدرآباد ڈویژن سمیت دیگر اضلاع میں پولنگ کا عمل جاری ہے۔ 8 بجے سے شروع ہونے والی پولنگ کا عمل بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔ کراچی کے 7 اضلاع کے 25 ٹاؤنز کی 246 یونین کونسلز کے 984 وارڈز میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
ہر یونین کونسل میں 4 وارڈز ہیں۔ ووٹر کو چیئرمین اور وائس چیئرمین کے علاوہ وارڈ کا جنرل کونسلر منتخب کرنا ہوگا۔ چیئرمین اور وائس چیئرمین کا ایک ووٹ ہوگا۔ دوسرا ووٹ جنرل کونسلر کا ہوگا۔ ہر یونین کونسل 11 ارکان پر مشتمل ہوگی۔ یونین کونسل میں 6 افراد براہِ راست منتخب ہوں گے۔ کراچی سے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے پینل اور جنرل ممبر کی نشست پر مختلف یونین کمیٹیوں سے 7 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ کراچی ڈویژن میں چیئرمین، وائس چیئرمین اور جنرل کونسلر کی نشست کے لیے 9 ہزار 58 امیدوار میدان میں ہیں۔
ضلع وسطی میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 20 لاکھ 76 ہزار73 ہے۔ ضلع شرقی میں 14 لاکھ 54 ہزار 59، ڈسٹرکٹ کورنگی میں 14 لاکھ 15 ہزار91، ضلع غربی میں 9 لاکھ 9 ہزار 187، ضلع کیماڑی میں 8 لاکھ 44 ہزار 851 ، ڈسٹرکٹ ملیر میں 7 لاکھ 43 ہزار 205 اورضلع جنوبی میں رجسٹرڈ ووٹرزکی تعداد 9 لاکھ 95 ہزار54 ہے۔ کراچی کے متعددپولنگ اسٹیشنز سے پولنگ عملہ غائب ہونے کی شکایات موصول ہورہی ہیں جب کہ شہر میں سردی کے باعث صبح کے آغاز میں ووٹرز کی تعداد بھی کم دیکھنے میں آئی۔
حیدرآباد، میں 2551، دادو میں 1436، جامشورو میں 839، ٹنڈوالہیار میں 781، مٹیاری میں 715 اور ٹنڈومحمد خان میں 452 امیدوار مختلف نشستوں پر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔