غزہ میں ایندھن کی قلت ، بڑے اسپتالوں کی بندش کا خطرہ بڑھ گیا

غزہ میں ایندھن کی قلت ، بڑے اسپتالوں کی بندش کا خطرہ بڑھ گیا

غزہ میں اسرائیل نے 9 اکتوبر سے ایندھن کی سپلائی بند کر رکھی ہے، جس کے نتیجے میں شفا اسپتال کا جنریٹر یکم نومبرکو بند ہو جائے گا۔ شفا اسپتال غزہ کا سب سے بڑا اسپتال ہے جس میں سیکڑوں مریض زیر علاج ہیں جبکہ ہزاروں شہری اسرائیلی جارحیت سے بچنے کے لیے وہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ ایندھن کے ختم ہونے سے انڈونیشین اسپتال کا جنریٹر بھی یکم نومبر کو بند ہو جائے گا۔ فلسطینی وزارت صحت نے مصر سے رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ میں ایندھن اور ادویات کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سے قبل فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے اسپتالوں اور طبی مراکز کو دانستہ طور پر نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اب تک 57 طبی مراکز کو اسرائیل نے جان بوجھ کر نشانہ بنایا جن میں سے 32 مراکز ایندھن کی کمی یا تباہ ہونے کے باعث بند ہو چکے ہیں۔غزہ کے ترک فرینڈ شپ کینسر اسپتال پربھی اسرائیل کی جانب سے بمباری کی گئی جس کی و جہ سے اسپتال کا ایک حصہ تباہ ہوگیا ۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *