صوبہ بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری
نوشکی میں پاک افغان بارڈر کے قریب درجنوں دیہات سیلابی پانی میں گھرے ہوئے ہیں، اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق درجنوں دیہاتوں کا نوشکی سے رابطہ منقطع ہے، سیلاب متاثرین کوہیلی کاپٹرکے زریعے راشن فراہم کیا جارہا ہے۔ سیلابی ریلے میں پھنسے 4 افراد کو ریسکیوکرلیا گیا۔
خضدار شہر اور ملحقہ علاقوں میں دودن سے جاری بارش کا سلسلہ تھم گیا۔ رابطہ سڑکوں کی بحالی تاحال ممکن نہ ہوسکی۔ بارش اورسیلاب سے متعدد کچے مکانات کو نقصان پہنچا۔ ڈی سی خضدار کے مطابق موسم بہتر ہوتے ہی رابطہ سڑکوں کی بحالی کاکام شروع کردیا جائے گا۔
کوئٹہ تفتان قومی شاہراہ پربہہ جانےوالا جدیدآباد پل بھی بحال نہ ہوسکا۔ سیلابی ریلےسےاتوارکو جدیدآباد پل کا ایک حصہ بہہ گیا تھا
ہزاروں گاڑیاں اورمسافرپھنسےہوئےہیں۔ مسافروں کوکھانےپینےکی اشیا فراہم کی جارہی ہیں۔ میرپورخاص میں نوکوٹ اور اطراف کے علاقوں میں موسلادھار بارش کے باعث پران ندی کا شگاف تین روز بعد بھی پُر نہ کیا جاسکا.
نوکوٹ سیم نالےمیں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلندہوگئی۔ نالےکا پُل گزشتہ روز سے ٹریفک کیلئے بند ہے۔ پنجاب کے ضلع راجن پور میں بھی سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ کئی علاقوں کےزمینی راستےمنقطع ہونےسےغذائی قلت پیدا ہوگئی۔ سیلاب متاثرین کھلےآسمان تلے رہنے پرمجبورہیں۔
ڈیرہ غازی خان میں راکھی گاج کےمقام سےملبہ ہٹاکر بین الصوبائی شاہراہ کوٹریفک کےلئےکھول دیاگیا، ڈپٹی کمشنرکے مطابق لینڈسلائیدنگ سےپنجاب بلوچستان شاہراہ 5 روزتک بندرہی۔ ڈی جی خان میں برساتی ندی کے سیلابی پانی سے بستی ماچھی والا ڈوب گئی۔ بیشتر گھر گرگئے۔ متاثرین امداد سے محروم ہیں۔