پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال، امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ جاری

پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال،  امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ جاری

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ سال انسانی حقوق کی صورتحال میں خاص تبدیلی نہیں دیکھی گئی، حکومت نےخلاف ورزیوں کےذمہ داروں کی شناخت اور سزا دینےکیلئےشاذونادرہی اقدامات کیے۔

اگست میں جبری کمیشن کےڈیٹا کےمطابق  9,967 لاپتاافراد کےکیسزمیں سے7,714 حل ہوئے

اگست میں جبری کمیشن کےڈیٹا کےمطابق لاپتہ افرادکے 2,253 کیس زیرِالتواہیں ۔ رپورٹ میں لکھا ہے کہ عسکریت پسند تنظیموں،دیگرغیرریاستی عناصرکے تشدد کے باعث لاقانونیت بڑھی۔

ایچ آرسی پی نے حراستی مراکزمیں ماورائےعدالت قتل کے الزامات  اور جبری گمشدگیوں کے واقعات بھی رپورٹ کیے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بلوچستان میں منحرفین کےاغوا، تشدد اور قتل کےواقعات رپورٹ کیے۔ حکومت یا اسکےایجنٹوں کے ظالمانہ،غیرانسانی سلوک کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں غیرقانونی حراست،سیاسی قیدی،آزادی اظہارپرسنگین پابندیوں کی نشاندہی بھی شامل ہیں۔ پرُامن اجتماع کی آزادی میں مداخلت،خواتین سےامتیازی سلوک

امریکی رپورٹ میں جنسی تشدد، کم عمری کی جبری شادیاں، ہم جنس پرستوں کو نشانہ بنانےکابھی ذکر کیا گیا ہے۔ ٹرانس جینڈرزملزمان کومرد قیدیوں کےساتھ رکھنےپر ہراسانی کاسامناکرناپڑا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں میڈیا کی آزادی،صحافیوں پرتشدد،صحافیوں کی بلاجوازگرفتاریوں کی نشاندہی بھی رپورٹ میں شامل ہے۔

گمشدگیاں،سنسرشپ ،توہین مذہب کےخلاف قوانین،اقلیتوں کےخلاف واقعات،انٹرنیٹ کی آزادی پرسنگین پابندیوں جیسے مسائل بھی پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال کی رپورٹ میں شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  پاکستان میں سال 2023کے دوران دہشت گردی کےواقعات بڑھے، 2023 کی پہلی سہ ماہی میں  کم ازکم 386فوجیوں،پولیس اہل کاروں کی شہادت ہوئی، پاکستان میں سرحد پارسے شدت پسندوں کےحملوں میں بھی کئی لوگوں کی جان گئی۔ فوج، پولیس،دیگرقانون نافذکرنےوالےاداروں نےعسکریت پسندوں،دہشت گرد گروہوں کےخلاف کارروائیاں جاری رکھیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *