ایرانی صدر ابراہیم رئيسی ہیلی کاپٹر حادثہ ، سعودیہ، امارات ترکیہ ، روس کی تلاش میں تعاون کی پیشکش

ایرانی صدر  ابراہیم رئيسی ہیلی کاپٹر حادثہ ،  سعودیہ، امارات ترکیہ ، روس کی تلاش میں تعاون کی پیشکش

ایرانی صدر  ابراہیم رئيسی کا ہیلی کاپٹر  شدید دھند  والے پہاڑی علاقے میں حادثےکا شکار ہوا تھا۔ سرکاری میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر میں وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان، مشرقی آذربائیجان کےگورنر ملک رحمتی اور صوبے میں ایرانی صدرکے نمائندے آیت اللہ محمد علی بھی سوار تھے۔ ایرانی میڈیا  نے دعویٰ کیا ہےکہ  ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا حادثے کا شکار  ہیلی کاپٹر تلاش کرلیا گیا ہے جب کہ ایرانی ہلال احمر نے اس کی تردید کی ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر  ایرانی صوبے مشرقی آذربائیجان میں ایران اور آذربائیجان کے سرحدی علاقے میں ایک ڈیم کا افتتاح کرکے  واپس آرہے تھے۔ ڈیم کے افتتاح کے موقع پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف بھی موجود تھے۔
سعودی عرب، قطر، ترکیہ، عراق، متحدہ عرب امارات اور روس نے ایران کو حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش میں تعاون کی پیشکش کر دی ہے جبکہ یورپی کمیشن نے بھی ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے سیٹلائٹ میپنگ شروع کر دی ہے۔

روسی میڈیا کے مطابق روس نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش اور واقعے کی وجوہات کی تفتیش کیلئے ہر قسم کی مدد کی پیش کش کی ہے۔

دوسری جانب یورپی کمیشن نے بھی صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کر دی ہے۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق یورپی کمیشن نے سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کرنے کا یہ قدم ایران کی درخواست پر اٹھایا ہے۔
ایرانی صدر کے ہیلی کا پٹر کو   شدید دھند کے دوران پہاڑی علاقوں سے گزرتے ہوئےحادثہ پیش آيا۔ ایران کی ایک نیم سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر نے ہنگامی لینڈنگ کی، فی الحال ہیلی کاپٹر کی ہنگامی لینڈنگ میں کسی جانی نقصان کے بارے میں معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ ایرانی حکام کے مطابق سامنے آنے والی صورتحال تشویشناک ہے، وزیر داخلہ احمد واحدی نے ہیلی کاپٹر حادثے اور صدر  رئيسی سے رابطہ منقطع ہونےکی تصدیق کی ہے۔

اس سے قبل ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی کا کہنا تھا کہ ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے جولفہ کے قریب سرچ آپریشن جاری ہے، خراب موسم کی وجہ سے سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا  ہے۔ صدر  رئيسی کے ساتھیوں سے رابطے میں ہیں لیکن متعلقہ علاقے میں خراب موسم کے باعث کمیونیکشن بھی چیلنج بنی ہوئی ہے۔

دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی زیر صدارت ایرانی سپریم کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا۔

آیت اللہ خامنہ ای نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی سلامتی کے لیے دعا کی اور کہا کہ ملک کی انتظامیہ اس واقعہ سے متاثر نہیں ہوگی۔

سعودی عرب، قطر  اور ترکیہ کی جانب سے ایران کو ہیلی کاپٹر کی تلاش میں مدد کی پیشکش کی گئی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *