گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کردیا جس کا نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یقین ہے وزیراعلیٰ کو اراکین اسمبلی کی اکثریت کا اعتماد حاصل نہیں۔ نوٹی فکیشن جاری ہونے کے بعد پنجاب کابینہ ختم ہوگئی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پرویزالٰہی نئے قائد ایوان کے انتخاب تک عہدے پر کام جاری رکھیں گے۔
گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا تھا۔ پرویز الٰہی نےمقررہ دن اور وقت پراعتماد کا ووٹ لینے سےگریزکیا تھا۔ دوسری جانب پرویز الٰہی نے وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے ہٹانے کے گورنر پنجاب کے حکم اور نوٹیفکیشن کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا جسے سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کے لیے 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا ہے جس کی سربراہی جسٹس عابدعزیز شیخ کریں گے۔ پرویز الٰہی نے درخواست میں بذریعہ پرنسپل سیکرٹری اورچیف سیکرٹری گورنر کو فریق بنایا ہے جب کہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ اسپیکر کو وزیر اعلیٰ کے اعتماد کے ووٹ کے لیے اجلاس بلانے کا کہا تھا۔ اسمبلی کا اجلاس پہلے سے چل رہا ہے اس لیے اسپیکر نے نیا اجلاس نہیں بلایا۔
درخواست میں کہا گیا ہےکہ اسپیکر کے اجلاس نہ بلانے پر وزیراعلیٰ اور کابینہ کو ڈی نوٹیفائی کرنا غیر آئینی ہے۔