اقوام متحدہ کی جانب سے مصر میں شروع ہونے والی کوپ 27 کلائمیٹ کانفرنس کے آغاز کے موقع پر جاری رپورٹ میں بتایا گیا کہ سمندروں کی سطح میں اضافے، گلیشیئر پگھلنے، طوفانی بارشوں، ہیٹ ویوز اور دیگر قدرتی آفات میں اضافہ ہوا ہے۔
زمین کا درجہ حرارت 19 ویں صدی کے اختتام کے مقابلے میں 1.1 ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ چکا ہے اور 50 فیصد اضافہ گزشتہ 30 برسوں میں ہوا ہے۔
اس کانفرنس میں 197 ممالک کے وفود شرکت کررہے ہیں تاکہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے کے ہدف کے حصول کے حوالے سے مشاورت کی جاسکے۔
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سمندری پانی کا درجہ حرارت 2021 میں ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا تھا جبکہ بحری ہیٹ ویوز کی شرح بھی بڑھ رہی ہے۔
مجموعی طور پر سمندری سطح کے 55 فیصد حصے کو 2022 میں کم از کم ایک بار ہیٹ ویو کا سامنا ہوا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ گلیشیئرز اور برفانی پرت پگھلنے سے سمندروں کی سطح میں اضافے کی رفتار میں گزشتہ 30 برسوں میں دوگنا اضافہ ہوا جس سے مختلف ساحلی علاقوں میں رہنے والے لاکھوں افراد کے لیے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
ڈبلیو ایم او کے مطابق عالمی درجہ حرارت میں اضافے کا باعث بننے والی گرین ہاؤس گیسز کا اخراج ریکارڈ سطح پر ہورہا ہے۔
ڈبلیو ایم او کے سربراہ نے بتایا کہ ترقی یافتہ ممالک کو بھی موسمیاتی خطرات کا سامنا ہورہا ہے جیسے 2022 کے دوران یورپ کے بیشتر حصوں کو ہیٹ ویوز اور خشک سالی کا سامنا ہوا۔