چین میں کرونا وبا کی روک تھام کے لیے ایک بار پھر پابندیوں میں اضافہ

چین میں کرونا وبا کی روک تھام کے لیے ایک بار پھر پابندیوں میں اضافہ

وسطی چین کے ووہان سے لے کر شمال مغرب میں زننگ تک چینی شہر کرونا وبا کی روک تھام کے لیے پابندیوں کو دوگنا کر رہے ہیں، عمارتوں کو سیل کیا جارہا ہے۔ اضلاع بند ہورہے ہیں اور کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے لاکھوں لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
چین نے جمعرات کو مسلسل تیسرے دن ملک بھر میں 1,000 سے زیادہ نئے کوویڈ کیسز کی اطلاع دی، یوں تو یہ تعداد روزانہ دسیوں ہزار کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ جس نے اس سال کے شروع میں شنگھائی کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن میں بھیج دیا تھا لیکن پھر بھی ایک ہزار کیسز ملک بھر میں مزید پابندیوں کو متحرک کرنے کے لیے کافی ہیں۔
گوانگزو، اقتصادی پیداوار کے لحاظ سے چین کا چوتھا سب سے بڑا شہر اور گوانگ ڈونگ کے صوبائی دارالحکومت نے جمعرات کو مزید گلیوں اور محلوں کو سیل کر دیا اور لوگوں کو گھروں میں رکھا کیونکہ نئے علاقوں کو کووِڈ کی بحالی میں زیادہ خطرہ سمجھا گیا تھا جو چوتھے ہفتے تک برقرار رہا۔

گوانگزو کی رہائشی 28 سالہ للی لی نے کہا کہ میرے بہت سے دوست اور ساتھی کارکن گھر پر لاک ڈاؤن میں ہیں۔

“صورتحال اب بھی غیر مستحکم ہے۔ بہت سی جگہیں لاک ڈاؤن کی زد میں ہیں۔ کلاسیں بند ہو گئی ہیں اور تفریحی مقامات کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ میں جس جم میں اکثر جاتا ہوں وہ بھی بند کر دیا گیا ہے۔”

نومورا کے مطابق، 24 اکتوبر تک، 28 شہر مختلف درجوں کے لاک ڈاؤن اقدامات پر عمل درآمد کر رہے تھے

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *