وزیر اعظم شہباز شریف کے اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ نے اعلان کیا کہ جانوروں کے حقوق سے متعلق بچوں کو تعلیم دینے کے لیے ایک خصوصی نصاب شروع کیا جارہا ہے۔ یہ نصاب بچوں کو پالتو جانور رکھنے کی ذمہ داری اور آوارہ جانوروں کے ساتھ شفقت کے ساتھ برتاؤ کرنے کے بارے میں سکھائے گا۔
اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کے سربراہ سلمان صوفی نے بتایا کہ بنیادی طور پر، بچوں کی نصابی کتابوں میں جانوروں کی فلاح و بہبود اور جانوروں کی بھلائی کے بارے میں نصاب کو شامل کرنے کا مقصد یہ ہے کہ وزیر اعظم معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کے بارے میں فکر مند تھے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ ہمارے بچے ہمدردی اور رواداری سیکھیں جو بدقسمتی سے ہماری نسل کے پاس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ہمیں انسانیت کے بارے میں باب شامل کرنے کی ہدایت کی ہے، تاکہ بچوں کو یہ سکھایا جاسکے کہ کس طرح اختلاف رائے کو برداشت کرنا ہے، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ سب سے زیادہ کمزوروں کا خیال کیسے رکھا جائے۔ بچپن سے ہی جانوروں کے ساتھ بچوں کی قدرتی وابستگی کورس کا حصہ ہے۔
کورس کے بہت سے ٹاپک ہیں ، یہ بچوں کو سکھاتا ہے کہ اسلام میں بھی جانوروں کے حقوق پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے۔ ہم اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ دیگر شخصیات کی بھی مثالیں دیں گے۔ ہم انہیں مثالیں دیں گے کہ وہاں کس قسم کے جانور ہیں، ان کی دیکھ بھال کیسے کی جائے اور یہ کیسے یقینی بنایا جائے کہ آوارہ جانوروں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ آئی سی ٹی کے آغاز کے بعد اس باب کو دوسرے صوبوں میں شروع کرنے کی درخواست کی جائے گی۔ ہمارا اگلا مقصد یہ ہے کہ اسے تمام زبانوں – پنجابی، سندھی، بلوچی، سرائیکی، ہندکو اور پاکستان میں بولی جانے والی دیگر زبانوں میں ہو۔ ہم اس کا ترجمہ کر کے پورے پاکستان میں پھیلائیں گے۔