وسیم اکرم کی سوانح عمری “سلطان اے میموئر” جلد یو اے ای میں دستیاب

وسیم اکرم کی سوانح عمری “سلطان اے میموئر” جلد یو اے ای میں دستیاب

اگر آپ نے کرکٹ کی کوئی کتاب پہلے کبھی نہیں پڑھی ہے، تو یہ وقت ہے ‘سلطان اے میموئر’ کے انتخاب کا ۔ وسیم اکرم کی باضابطہ سوانح عمری۔ خلیج ٹائمز سے خصوصی طور پر ہارڈ بیک کے ایک پرائیویٹ، سافٹ لانچ کے دوران بات کرتے ہوئے، وسیم اکرم نے 20 سالہ کرکٹ کی مثالی کامیابیوں اور نقصانات کے تجربے پر بات کی۔ وسیم اکرم نے کہا کہ “یہ کتاب سرکاری طور پر متحدہ عرب امارات میں نہیں آئی ہے لیکن میں اپنے کچھ قریبی دوستوں کو اس شام اپنے ساتھ شامل ہونے کی دعوت دینا چاہتا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ کتاب میری ذاتی جدوجہد، میری کامیابیوں، اور زندگی میں میرے اتار چڑھاؤ کی نمائندگی کرتی ہے۔ میں دن کے آخر میں ایک انسان ہوں، مجھ سے بھی غلطیاں ہوتی ہیں۔ میں نے میدان کے اندر اور باہر بہت کچھ کیا ہے اور مجھ سے غلطیاں ہوئی ہیں۔ یہ نارمل ہے، فطری ہے۔ یہ کتاب ان لوگوں کے ساتھ گونجے گی جو، میری طرح، بہت سے گزرے ہیں اور آخر میں، پیغام یہ ہے کہ آپ اپنی غلطیوں سے سیکھیں
سلطان ایک ہونہار نوجوان کی کہانی بھی سناتا ہے جسے لاہور کی سڑکوں پر دریافت کیا گیا تھا اور اس کی پرورش لیجنڈ عمران خان نے کی تھی۔ انہوں نے کہا، “میں نے سالوں میں جو کچھ سیکھا ہے وہ سب سے اہم ہے۔ اور سب سے اہم دوستی ہے۔ میں بہت خوش قسمت ہوں کہ میں نے پوری دنیا کے لوگوں کے ساتھ اچھے دوست بنائے۔ انگلینڈ سے آسٹریلیا، بھارت سے ویسٹ انڈیز۔ ہر جگہ۔
“لوگ بدلتے ہیں، لوگ سیکھتے ہیں۔ میں نے کہا ہے کہ یہ ایک دیانت دار کتاب ہے۔ ہاں، میری زندگی کے واقعات یا کچھ سانحات پر نظرثانی کرنا مشکل تھا۔ لیکن میری اہلیہ شنیرا کی مدد سے، جس نے مجھے کتاب لکھنے کی تحریک دی، میں اپنی کہانی سنانے کے قابل ہو گیا،‘‘ اکرم نے مزید کہا۔
“یہ ایک سیدھی سی کتاب ہے اور اس کے ذریعے میں نے اپنے شیطانوں کے بارے میں بتایا اور میں کیسے آگے بڑھا، یہ سب بتایا ہے۔ میرا خیال لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا بھی تھا۔ کہ اگر میں غلطیاں کر سکتا ہوں، اگر میں احمقانہ چیزیں کر سکتا ہوں اور اس سے آگے بڑھ سکتا ہوں، تو دوسرے کیوں نہیں بڑھ سکتے؟ اگر کسی ایک شخص کو بھی اس کتاب سے حوصلہ مل گیا ،میں سمجھوں گا کہ میں نے اپنا کام کر دیا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *