ناسا کا اب تک کا سب سے طاقتورخلائی جہاز خلا میں روانہ

ناسا کا اب تک کا سب سے طاقتورخلائی جہاز خلا میں روانہ

امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے فلوریڈا کے کیپ کینورل سے اپنا اب تک کا سب سے طاقتورخلائی جہاز خلا میں روانہ کر دیا ہے۔ 100 میٹر لمبی آرٹیمس خلائی گاڑی روشنی اور آواز کے شاندار امتزاج کے ساتھ خلا میں روانہ ہوئی۔ اس کا مقصد ایک خلاباز کیپسول کو چاند کی سمت روانہ کرنا تھا۔
خلائی لانچ سسٹم کو، جسے اکثر راکٹ کہا جاتا ہے، مقامی وقت کے مطابق ایک بج کر47 منٹ پر کینیڈی سپیس سینٹر سے چاند کی جانب روانہ کیا گیا۔
اورین نامی اس خلائی جہاز میں اس مخصوص پرواز کے دوران تو کوئی انسان موجود نہیں ہے لیکن اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو مستقبل میں عام لوگوں کے چاند کا سفر ممکن ہو سکے گا۔
بدھ کے روز یہ پرواز اگست اور ستمبر میں دو مرتبہ کی جانے والی کوششوں کے بعد ممکن ہوئی جو تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے عین وقت پر روک دی گئی تھیں۔
ناسا دسمبر میں اپالو 17 کی 50 ویں سالگرہ منائے گا جب آخری بار انسانوں نے چاند پر چہل قدمی کی تھی۔

ناسا اپنے نئے پروگرام کو آرٹیمس (یونانی افسانوں میں اپولو کی جڑواں بہن) کہہ رہا ہے۔ ناسا اگلے 10 برس کے دوران پہلے سے زیادہ پیچیدہ مشنوں کی ایک سیریز کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جس کے نتیجے میں زمین کے اس سیٹلائٹ یعنی چاند پر زیادہ پائیدار طریقے سے انسانوں کا رہنا، رہائش گاہوں کی تعمیر اور خلائی گاڑیوں کا زیادہ استعمال ممکن ہو سکے۔

اس کے علاوہ چاند کے مدار میں ایک چھوٹا خلائی سٹیشن بھی بنایا جا سکے۔ ناسا کو امید ہے کہ یہ ایک نئے زمانے کے لیے ایک نئی تحریک پیدا کرے گا۔

ناسا نے وعدہ کیا ہے کہ خواتین اور دوسرے رنگ و نسل کے لوگ ان کوششوں میں شامل کیے جائیں گے، وہ سب جو 50 سال قبل نہیں ہوا تھا۔

یہ کیپسول چاند کی سطح سے محض 100 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوگا۔ جبکہ زمین سے اس کا سب سے زیادہ فاصلہ 70 ہزار کلومیٹر تک ہوگا۔ کوئی بھی ایسا خلائی جہاز جو انسانوں کو لے جانے کے قابل ہو زمین سے اتنے زیادہ فاصلے پر کبھی نہیں گیا ہے۔

یہ کیپسول 11 دسمبر کو زمین پر واپس آئے گا یعنی اب سے تقریباً ساڑھے تین ہفتے بعد۔ اس وقت اس پورے مشن کے سب سے اہم کام کیے جائیں گے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *