فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی عام انتخابات سے متعلق سفارشات جاری

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی عام انتخابات سے متعلق سفارشات جاری

فافن اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں موجودہ قانونی فریم ورک کی کمزوریوں کو دور کرنے کیلئے فوری مذاکرات کریں، سیاسی جماعتیں اختلافات بھلاکرمتحد نہ ہوئیں توملک سیاسی عدم استحکام کی زد میں رہے گا اور اس وجہ سے پہلے سے کمزورمعیشت پرمزید منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

فافن کے جاری اعلامیے کے مطابق آئینی طور پر عام انتخابات رواں سال 11 اکتوبر کو ہونے ہیں، ان 7 ماہ میں سیاسی جماعتیں اہم انتخابی اصلاحات پراتفاق رائے کیلئے فوری مذاکرات کا آغاز کریں، انتخابات سے قبل سیاست میں پیسے کا استعمال، انتخابی نتائج کے انتظام، اوورسیزپاکستانیوں کے ووٹ کے طریقہ کار اورنمائندگی پراتفاق رائے درکارہے۔

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ انتخابات کے وقت میں باقی 7 ماہ میں شفاف انتخابات کیلئے انتخابی فریم ورک میں تبدیلیاں لائی جائیں، انتخابات سے سیاسی استحکام کیلئے 2014 کی طرزپرسینیٹ اور قومی اسمبلی کے نمائندوں پر مشتمل کثیر جماعتی کمیٹی تشکیل دی جائے، 2014 میں کثیرجماعتی کمیٹی نے سیاسی تقسیم کے باوجود ایک متفقہ انتخابی قانون منظور کیا تھا۔

فافن کا کہنا ہے کہ انتخابی نظام کوانتخابات میں سوشل میڈیا کے بڑھتے اثرات جیسے نئے مسائل کا سامنا ہے، سوشل میڈیا نے سیاسی جماعتوں کے علاوہ ممنوع ذرائع کی مہمات کی مالی سرپرستی شروع کی ہے، انتخابات میں سیاسی جماعتوں کے خرچ پرحد مقرر اورخلاف ورزی پرسزادی جائے، الیکشن کمیشن امیدواروں کی جانب سے سوشل میڈیا اوردیگراخراجات کی جانچ پڑتال یقینی بنائے، سوشل میڈیا پرانتخابی مہم،قواعدوضوابط کی پابندی اوراخراجات کا استعمال ریگولیٹ کیا جائے۔

فافن کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور ملک میں دوردرازعلاقوں کی عوام کوپوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے کا حق دیا جاسکتا ہے، قومی اورصوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں پرخواتین صرف27 فیصد اضلاع کی نمائندگی کرتی ہیں، خواتین کیلئے مختص نشستوں کے صوبائی کوٹے کی انتظامی ڈویژنوں کے درمیان تقسیم سے مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *