ایران کی خاتون کلائمبرالناز رکابی کا جنوبی کوریا سے وطن واپسی پرشاندارخیرمقدم کیا گیا۔ الناز نے جنوبی کوریا میں ہونے والے ایونٹ میں اسکارف کے بغیرحصہ لیا تھا جس پرانہیں کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ انٹرنیشنل مقابلوں میں ایران کی نمائندگی کرنے والی خواتین ایتھیلٹس کیلئے ہیڈ اسکارف پہننا لازمی ہے۔ الناز رکابی تہران پہنچیں تو ہجوم نے ان کے حق میں نعرے بازی کی اورانہیں ہیروقراردیا۔ الناز کے مداحوں اوران کے دوستوں نے ہیڈ اسکارف نہ پہننے پران کی سیکیورٹی پرتحفظات کا اظہارکیا تھا لیکن تینتیس سالہ الناز خیریت سے تہران پہنچ گئیں۔ ایرانی ایتھیلٹ نے ائیرپورٹ پرگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حجاب نہ پہننا غیرارادی تھا۔ مقابلے سے پہلے وہ اپنے جوتے اورگیئرپہننے میں مصروف تھیں اسلئے حجاب پہننا بھول گئیں۔ الناز نے کہا کہ وطن واپسی سے قبل وہ اس معاملے پربہت پریشان تھیں لیکن اللہ کا شکر ہے کہ کچھ نہیں ہوا۔ گزشتہ ماہ ایران کی اخلاقی پولیس نے درست کپڑے نہ پہننے پربائیس سالہ مہسا امینی کوگرفتار کرلیا تھا۔ پولیس کی حراست میں مہسا کی ہلاکت کے بعد پورے ملک میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جس میں اب تک دوسوسے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔۔

- October 19, 2022
3 years ago
0
Tags:
You can share this post!