برطانوی نیوز ایجنسی بی بی سی کے مطابق افغانستان کی وزارت ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ترجمان نے بتایا کہ اس بار موسم سرما گزشتہ ایک دہائی کے مقابلے میں زیادہ شدید ہے جس سے 70 ہزار مویشی بھی جان سے جاچکے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کےمطابق افغان طالبان کی جانب سے این جی او کے تحت کام کرنے والی خواتین پر پابندی کے بعد ملک میں متعدد امدادی ایجنسیوں کی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔
اس موقع پر ایک حکومتی وزیر نے کہا کہ اموات کے باوجود احکامات میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے قائم مقام وزیر ملا محمد عباس اخوند نے بی بی سی سے گفتگو میں کہا کہ افغانستان کے بیشتر علاقوں میں شدید برف پڑی ہے جس کے باعث راستے منقطع ہیں جب کہ امداد کے لیے فوجی ہیلی کاپٹر بھیجے گئے تھے لیکن پہاڑی علاقے ہونے کے باعث ہیلی کاپٹر کو لینڈ نہیں کیا جاسکا۔