یہ معاہدہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں مختلف ممالک کی 38 گھنٹے کی بات چیت کے بعد ہفتے کی شام طے پاگیا۔ سمندی معاہدے کا مقصد 2030 تک سمندروں کے 30 فیصد حصے کو محفوظ علاقہ بنانا ہے تاکہ سمندری مخلوقات کی حفاظت اور انہیں بیماریوں سے صحتیاب کیا جا سکے ۔ فنڈنگ اور ماہی گیری کے حقوق پر اختلافات کے باعث یہ مذاکرات برسوں سے جاری تھے۔ سمندر کے تحفظ سے متعلق آخری انٹرنیشنل معاہدے پر 40 سال قبل 1982 میں دستخط کیے گئے تھے ۔ اس معاہدے نے ایک ایسا علاقہ قائم کیا تھا جسے “ہائی سیز” کہا جاتا ہے، جس کے تحت سمندر میں تمام ممالک کو مچھلی، بحری جہاز بھیجنے اور تحقیق کرنے کا حق حاصل ہے۔ لیکن اس معاہدے سے صرف 1.2 فیصد سمندری حصہ محفوظ ہے۔ ان محفوظ سمندری علاقوں سے باہر رہنے والی آبی مخلوق کو موسمیاتی تبدیلیوں، حد سے زیادہ ماہی گیری کی وجہ سے خطرہ لاحق ہے۔ انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر کے مطابق تقریباً 10 فیصد آبی مخلوق معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ تاہم نئے معاہدے کے تحت قائم کیا گیا نیا محفوظ علاقہ ماہی گیری کی ایک حد قائم کرے گا ۔

- March 6, 2023
2 years ago
0
You can share this post!