پولیس کے مطابق گوجرانوالہ میں اللہ والا چوک میں پی ٹی آئی کےاستقبالیہ کیمپ کے قریب عمران خان کے مرکزی کنٹینر پر فائرنگ کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔ عمران خان کی بائیں ٹانگ میں گولی لگی ہے جب کہ پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید ، حامد ناصر چٹھہ کے صاحبزادے احمد چٹھہ اور چوہدری محمد یوسف بھی زخمی ہیں۔ اللہ والا چوک پر فائرنگ کے بعد سکیورٹی اہلکار فوری طور پر عمران خان کے پاس پہنچ گئے اور انہیں حصار میں لے کر بلٹ پروف جیکٹ ان کے سامنے کردیے، چیئرمین پی ٹی آئی گولی لگنے سے زخمی ہوئے جس کے بعد انہیں کنٹینر سے بلٹ پروف گاڑی میں شوکت خانم اسپتال لاہور منتقل کردیا گیا ۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کے بعد علاقے می خوف و ہراس پھیل گیا اور بھگدڑ مچ گئی۔ جب کہ موقع پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو فوری طور پر حراست میں لے لیا۔
حملہ آور نے پنجاب پولیس کے سامنے اعترافی بیان میں کہا کہ اس نے عمران خان کو مارنے کی کوشش اس لیے کی کیوں کہ اس کے مطابق عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ اس نے مزید کہا کہ میرے پیچھے کوئی نہیں اور نہ ہی کوئی اس کے ساتھ ہے اس نے اکیلے ہی یہ کام کیا ہے۔
حملہ آور نے کہا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کررہے تھے، مجھ سے دیکھا نہیں گیا، میں نے مارنے کی کوشش کی،صرف عمران خان کو مارنے کی کوشش کی اور کسی کو نہیں، جس دن سے یہ لاہور سےنکلے اس دن سے میں نے یہ سب سوچا ہوا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیصل جاوید کو گولی لگی ہے اور احمد چٹھہ شدید زخمی ہوئے ہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ فائرنگ سے مجموعی طور پر 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ایم ایس ٹی ایچ کیو اسپتال کا کہنا ہے کہ 7 زخمی اور ایک لاش اسپتال لائی گئی تھی، تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ پنجاب پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی لانگ مارچ انتظامیہ کو خطرے سے آگاہ کردیا گیا تھا، پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو تحریری طور پر تھریٹ سے متعلق آگاہ کیا۔
اطلاعات کے مطابق عمران خان کے چیف سکیورٹی آفیسر کو تحریری طور پر بھی خطرے سے آگاہ کیا گیا تھا، تھریٹ الرٹ یکم نومبر کو جاری کیا گیا تھا۔